کورونا وائرس دنیا کے کئی ممالک میں تباہی مچا چکا ہے جبکہ پاکستان میں بھی متاثرہ افراد کی تعداد دن بدن بڑھتی جارہی ہے، ماہرین کی جانب سے ماسک کے استعمال پر زور دیا جا رہا ہے جبکہ پاکستان میں بھی اسے لازمی قرار سے دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کینیڈا کی میکماسٹر یونیورسٹی کی تحقیق میں ایسے شواہد پیش کیے گئے ہیں جن میں کپڑے سے بنے عام فیس ماسک کو کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے فائدہ مند قرار دیا گیا ہے۔
ایسے ماسک کو ترجیح دی گئی ہے جن میں سوتی کپڑے کی کئی تہیں استعمال کی گئی ہوں، جو وائرس کے ذرات کو ماحول میں پھیلنے سے روکنے میں مدد دیتی ہیں۔
ہم میں سے بہت سے لوگ ماسک پہنتے ہوئے چند غلطیاں کرتے ہیں، جو کہ ہمیں بعدازاں مہنگی پڑ سکتی ہیں۔
1) ماسک کو چہرے پر ڈھیلا رکھنا:
بہت سے افراد یہ غلطی کرتے ہیں کہ ماسک کو درست طریقے سے پہننے کے بجائے ڈھیلا رکھتے ہیں اس سے وائرس کے ذرات چہرے پر با آسانی آجاتے ہیں جس سے ہم بیمار پڑ سکتے ہیں اور کورونا کا شکار ہو سکتے ہیں۔
2) ماسک کو اچھی طرح نہ دھونا:
طبی ماہرین کپڑے سے بنے ماسک کو واشنگ مشین میں دھونے کا مشورہ دیتے ہیں، اگر ایسا ممکن نہ ہو سکے تو بھی کم از کم ایک بار ضرور اچھی طرح دھوئیں۔
3) ناک کو اچھی طرح سے ڈھانپنا:
امریکہ کی بفالو یونیورسٹی کے وبائی امراض کے شعبے کے سربراہ تھامس روسو کا کہنا ہے کہ ہم عموماً ناک کے ذریعے سانس لیتے ہیں اور وائرل ذرات کو سانس کے ذریعے جسم کے اندر منتقل کرسکتے ہیں، اگر آپ پہلے سے کووڈ 19 کے شکار ہیں اور ماسک کے صرف منہ ڈھانپتے ہیں تو چھینک کے دوران وائرل ذرات ناک کے راستے فضا میں پھیل سکتے ہیں یعنی فیس ماسک سے ناک کو لازمی ڈھانپیں..
No comments:
Post a Comment