قومی ائیر لائن پی آئی اے کا طیارہ پی کے 8303 جو کہ 22 مئی کو لاہور سے کراچی واپس آرہی تھی کہ لینڈنگ سے کچھ وقت قبل فنی خرابی کے باعث حادثے کا شکار ہوگئی تھی۔
جہاز کے ملبے سے جہاں دیگر سامان برآمد ہوا وہیں 3 کروڑ روپے کی بھاری رقم بھی تحقیقاتی ٹیموں کو برآمد ہوئی۔ جس پر ترجمان پی آئی اے نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ اتنی بڑی رقم کا جہاز کے کارگو میں موجود ہونا ایک تعجب ہے کیونکہ یہ پی آئی اے اسٹینڈرڈ آف پروسیجرو یعنی (ایس او پی) کے بھی خلاف ہے.
عالمی قوانین کے مطابق جہاز میں ایک وقت میں 10 ہزار ڈالرز سے زیادہ رقم لے کر نہیں جاسکتے ہیں۔ جبکہ ہمارے ہاں کی لوکل فلائٹس میں اس پر عمل درآمد نہیں ہوتا ہے.
اس حوالے سے تحقیقات کرنے والے اداروں نے بتایا کہ جہاز میں آگ لگ جانے کی وجہ سے نوٹ تقریباً آدھی جلی ہوئی حالت میں ملے ہیں۔ دوسری جانب جائے وقوعہ پر شواہد جمع کرنے کا عمل ابھی بھی جاری ہے- البتہ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کئی اہم شواہد سندھ رینجرز نے جائے وقوعہ سے جمع کرنے کے بعد پی آئی اے انتظامیہ کے حوالے کردئے ہیں.
واضح رہے کہ تاحال اس بارے میں کوئی خاص پیش رفت نہیں کی ہوسکی کہ وہ رقم کس کی تھی اور کون سا مسافر اس رقم کو پرواز میں ساتھ لے کر لاہور سے کراچی آرہا تھا.
No comments:
Post a Comment